عمران خان کو حکومت سنبھالے 4 سال اور حکومت چھوڑے 2 سال ہوچکے ہیں ،پچھلے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم ورلڈ کپ کا فائنل کھیلی تھی مگر اب بھی ٹی وی پر بیٹھ کر بعض لوگ عمران خان کو اس کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں –
سابق قومی کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ اس دن سے تباہ ہونا شروع ہوئی جس دن سے نیا پاکستان بنا۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ ختم کر کے صرف 6 ٹیمیں بنا دیں، سابق کپتان نے اقتدار میں آکر کرکٹ کا نظام الٹا کردیا، کراچی جیسے بڑے شہر میں کلب کرکٹ، کالج اور یونیورسٹیز کی کرکٹ ختم ہوگئی ہے۔یہ بات درست ہے کہ عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد قوم کو یہ توقع تھی کہ پاکستان کی کرکٹ عروج کو پہنچے گی مگر کپتان نے اس پر اس طرح دھیان نہیں دیا جسے ایک سپورٹس مین کی حیثیت سے انہیں دینا چاہیے تھا –
اس موقع پر عمران نذیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا حال ہاکی ٹیم جیسا ہوگا نہیں بلکہ ہاکی جیسا ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کے ساتھ اتنے زیادہ تجربات کیے گئے کہ آج ٹیم اس موڑ پر آ کر کھڑی ہو گئی ہے ، گزشتہ کچھ سالوں میں بننے والی پالیسیا ں اور آنے والے لوگ بری طرح ایکسپوز ہوئے ہیں۔یہ کوئی نہیں کہتا کہ اس بربادی کی ذمہ دار پرچیاں اور سفارشیں اور دوستی یاریاں اور اپنے ذاتی ریکارڈ کے لیے کھیلنا ہے ، جو کرکٹ کو یہاں تک لے آئی ہیں کہ اب ہم آئرلینڈ زمبابوے اور امریکہ سے بھی ہارنے لگے ہیں –