بھارت میں کھیلا جانے والا ٹورنامنٹ قریب آرہا ہے -پاکستان نے ورلڈ کپ کھیلنا تو ہے مگر پاک بھارت تعلقات کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کو بھارت بھیجنے کے حوالے سے پوری قوم کو تحفظات ہیں -پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے کہا ہے کہ ورلڈکپ میں شرکت کے حوالے سے بھارت کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے حکومت ہدایت دے گی۔ٹیم کو بھارت بھیجنے سے قبل یہ بھی جائزہ لیا جائے گا کہ بھارت کا کونسا شہر پاکستانی ٹیم کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے – وینیوز کے بارے میں بھی حکومت بہتر فیصلہ کرسکتی ہے کہ کہاں جانا اور کہاں نہیں جانا چاہیے
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے کہا کہ ورلڈکپ میں شرکت کے حوالے سے آئی سی سی نے ہم سے پوچھا تھا، بورڈ نے معاملہ حکومت کو ریفر کرتے ہوئے وزیر اعظم اور پیٹرن شہباز شریف کو خط لکھا تھا تاہم انہوں نے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حالات کو دیکھتے ہوئے حکومت ہدایت دے گی، ۔بھارت میں انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے وفد بھجوانے کا فیصلہ کمیٹی کو کرنا ہے ہم صرف انکی ہدایت پر عمل درآمد کریں گے۔
واضح رہے کہ میگا ایونٹ کا آغاز 5 اکتوبر سے شروع ہوگا، پاکستان ورلڈکپ میں اپنے سفر کا آغاز 6 اکتوبر کو حیدر آباد میں نیدرلینڈز کے خلاف میچ سے کرے گا۔شیڈول کے مطابق 12 اکتوبر کو پاکستان کا سامنا سری لنکا سے ہوگا جبکہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونا تاہم میچ 14 اکتوبر کو ری شیڈول کیا جاسکتا ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں رکھا گیا ہے، 23 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں چنائی میں میدان میں اتریں گی ۔ 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ جبکہ 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش کے درمیان ٹاکرا ہوگا ۔ 5 نومبر کو بنگلورو میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوںگی – جبکہ 12 نومبر کو قومی ٹیم انگلینڈ کے خلاف کولکتہ میں میچ کھیلے گی ۔ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل ممبئی، دوسرا کولکتہ میں ہوگا، فائنل 19 نومبر کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔