وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل پارلیمنٹ کی نگرانی میں آگے بڑھایا جائے گا۔
بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے منگل کو پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو عسکری قیادت کی بریفنگ کو جامع قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی اتفاق رائے سے بات چیت کے معاملے پر آگے بڑھنے کے لیے نہ صرف سرکاری افسران بلکہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد کچھ بھی قبول یا مسترد کیا جائے گا۔
سوالوں کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اپنی دھمکیوں، بلیک میلنگ اور بیانیے سے کسی کو نہیں ڈرا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اپنے دور میں کی گئی کرپشن کا جواب دیں۔