جب سے شیخ رشید نے ٹی وی پر آکر انٹرویو دیا ہے ان کی مشکلات میں کمی تو آئی ہے مگر اب بھی وہ مکمل طور پر آزاد فضا میں سانس لینے کے قابل نہیں ہوئے-اس بات کا اظہار آج انھوں نے عدالت میں بھی کیا جب جج نے ان سے چلے کے حوالے سے بات کی تو شیخ رشید نے دکھی لہجے میں کہا کہ میرے خلاف سابقہ کوئی مقدمہ نہیں تمام مقدمات چلے کے بعد کے ہیں-
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو 9مئی کے 13مقدمات میں ملزم نامزد کر دیاگیا، جس کی آج عدالت میں سماعت ہوئی -عدالت نے شیخ رشید اور راشد شفیق کی عبوری ضمانت 18نومبر تک منظور کرلی اورتمام درخواستیں یکجا کردیں.جج ملک اعجاز آصف نے کہاکہ شیخ صاحب ! لگتا ہے آپ کا چلہ الٹا پڑ گیا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں شیخ رشید اور راشد شفیق وکیل سردار عبدالرازق کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، شیخ رشید کو 9مئی کے 13مقدمات میں ملزم نامزد کردیاگیا.وکیل نے کہاکہ شیخ رشید کے خلاف سیاسی انتقام ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا،شیخ رشید اور راشد شفیق کے نام ان گنت مقدمات میں ڈال دیئے گئے ہیں،ہر روز نئے مقدمے میں نام ڈالنے کی خبر ملتی ہے۔
جج ملک اعجاز آصف نے کہاکہ شیخ صاحب ! لگتا ہے آپ کا چلہ الٹا پڑ گیا ہے. شیخ رشید نے کہاکہ میرے خلاف سابقہ کوئی مقدمہ نہیں تمام مقدمات چلے کے بعد کے ہیں.وکیل نے کہاکہ آئی جی پنجاب ہائیکورٹ میں لکھ کردے چکے ہیں کہ شیخ رشید کیخلاف کوئی مقدمہ نہیں۔انسداد دہشتگردی عدالت نے شیخ رشید اور راشد شفیق کی عبوری ضمانت 18نومبر تک منظور کرلی،عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کردیں،عدالت نے شیخ رشید اور راشد شفیق کی مزید 4مقدمات میں عبوری ضمانتیں ذاتی مچلکوں پر منظور کرلیں۔اس سے پہلے شیخ رشید اس امید کا اظہار کرچکے ہیں کہ وہ راول پنڈی کے دونوں حلقوں سے قللم دوات پر الیکشن لڑیں گے مگر لگتا یہی ہے کہ اس بار انہیں جیل سے یہ الیکشن لڑنا پڑے گا کیونکہ جلسوں میں دھواں دھار تقاریر اور ٹویٹس کے بعد نون لیگ ان کے خلاف آخری حد تک جانے کو تلی بیٹھی ہے -وہ کبھی نہیں چاہے گی کہ شیخ رشید دوبارہ جلسوں میں ان کے خلاف کھل کر بات کریں –