سال 2010 کے بعد سے انٹرنیٹ نے دنیا بھر کے انسانوں کا رہن سہن ہی بدل کر رہ گیا ہے -موبائل فون کی محبت نے ہر بچے ،بوڑھے اور جوان کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے – ایپ تجزیہ کاروں کے مطابق میٹا اور ٹویٹر کی مرکزی کمپنی ایکس کارپوریشن کے درمیان کئی محاذ پر لڑائی جاری ہے اور ان میں نت نئی سہولیات کی فراہمی بھی شامل ہے۔اب ٹویٹر نے اپنے صارفین کو راغب کرنے کے لیے آڈیو اور ویڈیو کال کی آزمائش شروع کردی ہے۔اس کے تحت ٹویٹر ن براہ راست پیغامات اور گفتگو کے لیے آزمائشی طور پر طور پر ویڈیو اور آڈیو کالز کی آزمائش شروع کردی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ آزمائشی سروس کی کامیابی کے بعد یہ سہولت پوری دنیا کے صارفین کو بھی دستیاب ہوسکے گی۔اس ضمن میں ٹویٹر نے ایک نیا یوزر انٹرفیس بھی بنایا ہے۔ اگرچہ اس وقت ان کی ٹیسٹ ٹرانسمیشن جاری ہیں لیکن صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ اس میں آڈیو اور ویڈیو کال کی آسان رسائیممکن بنائی گئی ہے -اور اس میں ڈی ایم فیڈ کے اندر کال کی علامت (آئکن) نمایاں رکھا گئی ہے۔
اپنے صارفین کی توجہ اپنی طرف دلوانے کے لیے ٹویٹر نے چند روز قبل ہی ایپ کو رقم کے لین دین میں بھی استعمال کیا عندیہ دیا تھا اور تین امریکی ریاستوں میں اس کے لیے لائسنس بھی حاصل کیا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایلون مسک ٹویٹرکو کئی مقاصد کے لیے تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے کئی مرتبہ ’ایوری تھنگ ایپ‘ کا لفظ استعمال کرچکے ہیں۔دوسری جانب ایسی کئی ایپس ہیں جس سے لوگ ایک دوسرے سے با آسانی آڈیو اور ویڈیو کال کرسکتے ہیں۔ اس ضمن میں واٹس ایپ سرِفہرست ہے جہاں ٹویٹر سے 8 گنا زائد صارفین موجود ہیں۔ اگرچہ اس سے واٹس ایپ کے لوگ تو ٹویٹر پر نہیں آئیں گے لیکن یہ ممکن ہے کہ تھریڈز پر جانے والے لوگ اب ٹویٹر کی آڈیو ویڈیو کالز کے تحت اسی سے وابستہ رہنا چاہیں گے۔لیکن اب بھی ٹویٹر کے باقاعدہ سبسکرائبرز کا ایک مسئلہ موجود ہے۔ اس کے اہم ترین فیچرز صرف نیلے نشان والے صارفین کو پیش کئے جارہے ہیں۔یاد رہے کہ اس وقت دنیا میں فون کال کی سہولت اور تیز ترین واٹس اپ پیغامات کے سبب واٹس ایپ کو سب سے زیادہ پزیرائی مل رہی ہے جس سے اربوں کی تعداد میں دنیا بھر کے ممالک کے افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں –