سینیٹ کو بتایا گیا کہ بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے 230 نئی ٹرین بوگیاں منگوائی گئیں
اسلام آباد: سینیٹ کو منگل کو بتایا گیا کہ مسافروں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے ٹرین کی 230 نئی بوگیاں منگوائی گئی ہیں۔
وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ایوان بالا کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ ملک کو بوگیوں کی پہلی کھیپ تین سے چار ماہ میں موصول ہو جائے گی۔

سواتی نے پاکستان ریلوے کی بحالی کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کا شمار ان سرکاری اداروں میں ہوتا ہے جو ماضی میں سیاسی تقرریوں کی وجہ سے تباہ ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمے کی کارکردگی اور بہتر بنانے کے لیے کمپیوٹرائزڈ نظام متعارف کرایا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں، سواتی نے کہا کہ کراچی سے پشاور تک ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن پر کام شروع کرنے کے لیے چینی حکام کے ساتھ کئی میٹنگز ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اگلے ماہ کے اوائل میں بیجنگ کا دورہ کر رہے ہیں اور انہوں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ چینی صدر کے ساتھ اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان اور چین دونوں کے لیے ایک جیت کا منصوبہ ہے جس سے ٹرین حادثات کو روکنے اور پاکستان ریلوے کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے دو آرڈیننس ایوان کے سامنے رکھے۔ ان میں شامل ہیں: ڈپلومیٹک اور قونصلر آفیسرز (حلف اور فیس) ترمیمی آرڈیننس 2021 اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ٹرسٹ ترمیمی آرڈیننس 2021۔