امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان نومبر کے عام انتخابات میں تاریخی مقابلے کا امکان ہے۔تاہم بائیدن کی جارحانہ اور غلط پالیسیوں کے سبب ان کی مقبولیت ہر گرتے ماہ کے ساتھ زوال پزیر ہے ،جس طریقے سے انھوں نے حماس اور اسرائیل کو ٹیکل کیا ہے اس سے امریکی بہت ناخوش ہیں اور اسی وجہ سے اب بائیڈن الیکشن ہارتے نظر آرہے ہیں –
امریکی میڈیا کے مطابق تازہ ترین سروے ٹرمپ کے حق میں جاتےے نظر آرہے ہیں ،حالیہ سروے میں 49 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز نے ٹرمپ کا انتخاب کیا جبکہ55 فیصد امریکیوں نے کہا کہ ٹرمپ کی صدارت سے ملکی معیشت میں بہتری آسکتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی دو فیصد کم ہوکر 43 فیصد پر آگئی جبکہ 61 فیصد امریکی سمجھتے ہیں کہ بائیڈن ایک ناکام صدر ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن نے اپنی اپنی جماعتوں کے صدارتی امیدوا نامزد ہونے کا مرحلہ جیت لیا ہے ۔ امریکا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ صدر جو بائیڈن کے درمیان انتخابی دنگل نومبر میں سجے گا اور ایسا 70 برسوں میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ دو امیدوار مسلسل دوسری بار ی کے بعد دیگر امریکی صدارتی انتخاب میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔