کپتان کی درخواست پر آج ایک بار پھر سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی -آج اس بینچ میں ایک تبدیلی بھی کی کئی اور مظاہر علی نقوی کی جگہ حسن اظہر رضوی کو بینچ کا حصہ بنایا گیا -آج کی سماعت میں سپریم کورٹ نے سیشن جج کے ہاتھ باندھ دیے – سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کی اپیلوں سے متعلق بڑا حکم دیاہے کہ ٹرائل کورٹ ہائیکورٹ کے حتمی فیصلے تک توشہ خانہ کیس کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔
سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس سے متعلق اپیلوں کی سماعت جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے ضابطہ فوجداری کے ایک سیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون بالکل واضح ہے کہ جب تک مقدمے کی منتقلی کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک ٹرائل کورٹ حتمی فیصلہ نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے قرار دیا کہ جب تک ہائی کورٹ سے کوئی واضح ہدایات نہیں آجاتیں سیشن کورٹ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔بینچ کے سربراہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ جب اپنے وقت پر اپیلیں اس کیس میں آئیں گی تو اس وقت اس معاملے کو دیکھا جائے گا جس کے بعد عدالت نے توشہ خانہ کیس سے متعلق اپیلوں کو نمٹا دیا۔ تاہم ابھی بھیجج ہمایوں دلاور کی جانب سے سماعت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے -کیونکہ کل 5 اگست کے بعد سے یہ جج چھٹی پر چلے جائیں گے اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ کل تک اس کیس کا فیصلہ کردیا جائے –