اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ساتویں مردم شماری کے لیے 12 ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی منظوری دے دی، جمعرات کو اے آر وائی نیوز نے رپورٹ کیا۔ وفاقی حکومت نے مردم شماری کے لیے 12 ارب روپے اضافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری پر تخمینہ لاگت 34 ارب روپے ہے۔ منظوری سے قبل وفاقی حکومت نے اس عمل کے لیے 10 ارب روپے جاری کیے تھے۔ اس سے قبل وفاقی حکومت نے مردم شماری سے متعلق سندھ حکومت کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مرکز نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو مردم شماری کے حوالے سے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے چیف شماریات کی سربراہی میں ایک ٹیم نے کراچی میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے مردم شماری کے عمل کے دوران فیلڈ آپریشنز کے حوالے سے سفارشات دیں اور چیف شماریات پر زور دیا کہ وہ ان کے تحفظات دور کریں۔ چند روز قبل وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اشارہ دیا تھا کہ اگر مرکز ڈیجیٹل مردم شماری اور سیلاب زدگان کی امداد کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔ انہوں نے ڈیجیٹل مردم شماری اور سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے مرکز کی طرف سے وعدوں کی تکمیل پر تشویش کا اظہار کیا۔
وفاقی کابینہ نے مردم شماری کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری دے دی
12
previous post