وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی قومی خطرناک ویسٹ مینجمنٹ پالیسی کی منظوری دے دی۔
اس بات کا اعلان وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے منگل کو اسلام آباد میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر برائے تحفظ ماحولیات شیری رحمان اور قمر زمان کائرہ سمیت کابینہ کے دیگر ارکان کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
پالیسی کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر برائے تحفظ ماحولیات شیری رحمان نے کہا کہ نیشنل ہیزرز ویسٹ مینجمنٹ پالیسی پر عمل درآمد کے لیے تین ماہ کے اندر نیشنل ایکشن پلان تیار کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کے نفاذ سے عوام کی صحت اور ملک کے ماحول کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے پولیو ورکرز پر حالیہ حملے کی بھی مذمت کی ہے جس میں دو پولیس کانسٹیبلوں سمیت تین افراد کی جانیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے واقعہ کی انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے انکوائری شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس معاملے کی جامع رپورٹ وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے افغان شہریوں کے لیے ویزا ریجیم ریویو کے تحت نئے قوانین کی بھی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کے تحت پوری دنیا میں پاکستان کے قونصل خانے افغان شہریوں کے ویزوں پر عمل درآمد ان کے آبائی ملک کے بجائے ان کے قیام کے ملک پر غور کریں گے۔ آن لائن ویزا سہولت کے ذریعے افغان شہری بشمول ڈرائیور، ٹرانسپورٹرز اور ہیلپر اپنے ویزے میں چھ ماہ کی توسیع کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ویزوں کی مدت چھ ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کا اختیار وزارت داخلہ کو دے دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے وزیراعظم نے کابینہ کمیٹی تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ ویزا نظام کے جائزے میں افغان مریضوں کے لیے ویزا کی فراہمی میں نرمی بھی شامل ہے۔