لاہور: وزیراعظم اور ان کے ایک اور صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی مرکزی عدالت کے سامنے وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق مفرور ملزم سلیمان شہباز چنیوٹ میں 200 کنال اراضی کا مالک ہے جب کہ ان کے 29 بینک اکاؤنٹس میں 37 ملین روپے سے زائد رقم بھی موجود ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ 13 کمپنیوں میں 190 ملین شیئرز کا بھی مالک ہے۔
واضح رہے کہ خصوصی مرکزی عدالت نے 07 ستمبر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 ستمبر کو طلب کر لیا۔
آج سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ نے کمر میں تکلیف کا حوالہ دیتے ہوئے آج کی سماعت سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کیں جب کہ سابق وزیر نے کہا کہ وہ سرکاری امور کے حوالے سے اسلام آباد میں مصروف ہیں اور موسم کی خرابی کے باعث وقت پر نہیں پہنچ سکے۔ ڈاکٹروں نے سڑک پر سفر کرنے سے منع کیا ہے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بھی استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت نہیں کی جس کے نتیجے میں عدالت نے ان کی درخواستیں منظور کر لیں۔
مزید یہ کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے سلیمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس اور اثاثوں کی تفصیلات اور ایک ملزم ملک مقصود عرف مقصود چپراسی کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کرایا۔
ایف آئی اے کے مطابق، شہباز اور ان کے خاندان پر اپنی شوگر ملز اور ملازمین کے اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔