وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی زیر صدارت بجٹ اور اے ڈی پی کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس

وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز ہفتے کو نئے مالی سال کے بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس طلب کریں گے۔

اجلاس میں اے ڈی پی کے تحت بجٹ تجاویز اور نئے ترقیاتی منصوبوں کا تجزیہ کیا جائے گا۔ صوبائی وزراء سردار اویس لغاری، ملک محمد احمد خان، عطاء اللہ تارڑ، ایم پی اے ذیشان رفیق، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ اور اعلیٰ حکام اجلاس میں شرکت کریں گے۔

اس سے قبل، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں مالی سال 2022-23 کے لیے 9.5 ٹریلین روپے کے سالانہ بجٹ کی نقاب کشائی کی۔

Image Source: TFP

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اپوزیشن ارکان کی عدم موجودگی میں بجٹ تقریر گزشتہ چند بجٹ پیش کشوں کے مقابلے میں زیادہ ہنگامہ آرائی کے بغیر شروع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی شوقیہ ٹیم نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پالیسیوں نے سرمایہ کاری کے جذبات کو نقصان پہنچایا۔ اس لیے حکومت کو معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے غیر مقبول فیصلے اپنانے پڑے، انہوں نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے ایک بھی اقتصادی زون نہیں بنایا۔ عمران خان نے لوگوں کے صرف چار سال ضائع کئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے چھوٹے تاجروں کے لیے ٹیکس کی حد 0.4 ملین سے بڑھا کر 0.6 ملین روپے کر دی ہے۔ تنخواہ دار طبقے پر قابل ٹیکس آمدنی کی حد 0.6 ملین روپے سے بڑھا کر 1.2 ملین روپے کر دی گئی ہے۔ ایڈہاک الاؤنسز کے انضمام کے ساتھ سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ پنشن پر سالانہ 525 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور