پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے پارٹی ایم این ایز کو لکھے گئے خط میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اسمبلی کی کارروائی کے دوران اپنی موجودگی یقینی بنائیں اور شاہ محمود قریشی کو ووٹ دیں۔پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس دوپہر 12 بجے ہو گا، تمام اراکین اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں -اب اطلاعات آرہی ہیں کہ الیکشن کے عمل کے فوری بعدپی ٹی آئی کے تمام ارکان اسمبلی سے استعفیٰ دے دیں گے
پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے کو آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا،” اس نے مزید کہا، “خلاف ورزی کرنے والے کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا اور قومی اسمبلی سے نااہل قرار دیا جائے گا۔”مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کے ساتھ وزارت عظمیٰ کے لیے دوڑ میں شامل، نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے دوپہر 2 بجے شروع ہونے والے اجلاس کے لیے سنگل آئٹم ‘آڈرز آف دی ڈے’ جاری کیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ “اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 91 کے مطابق وزیر اعظم کا انتخاب، قومی اسمبلی میں 2007 کے قواعد و ضوابط کے ضابطے 32 کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔” قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے امیدوار قریشی کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے تھے لیکن اسپیکر آفس نے مسترد کر دیے۔