وزیراعظم کا 18ویں ترمیم کے خلاف بیان قابل مذمت ہے: شیریں رحمان

سینیٹر شیریں رحمان نے پیر کے روز سی این این کو خصوصی انٹرویو کے دوران وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور “18ویں ترمیم اور پارلیمانی جمہوریت کے خلاف ان کے بیان” کی مذمت کی۔

ٹویٹر پر پی پی پی کے سینئر رہنما اور پارٹی کے نائب صدر نے کہا کہ وزیراعظم کا 18ویں ترمیم اور پارلیمانی جمہوریت کے خلاف بیان قابل مذمت ہے۔

Image Source: Dawn

سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ 18ویں ترمیم پاکستان کے آئین کے بعد دوسری سب سے بڑی متفقہ دستاویز تھی۔ جو صدارتی اختیارات آپ چاہتے ہیں، آصف زرداری نے پارلیمنٹ کو منتقل کر دیے ہیں۔

شیریں رحمان  کے مطابق مرکز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت بھی صوبوں کے ساتھ عدم تعاون کی ذمہ دار تھی۔

صوبوں کے ساتھ عدم تعاون کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ آپ کی پارٹی کی تین صوبوں میں حکومت ہے۔ کیا پنجاب، کے پی اور بلوچستان کے عدم تعاون کا ذمہ دار کوئی اور ہے؟ انٹرویو کرنے والے نے پوچھا

آپ کب تک اپنی نااہلی اور ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈالیں گے؟ وزیر اعظم کو متنازعہ بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے،‘‘ شیریں رحمان نے کہا۔

وزیراعظم عمران خان نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکا پر زور دیا کہ وہ طالبان سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کا کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے، اس لیے دنیا کو معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ان کے ساتھ جڑنا ہوگا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جلد یا بدیر دنیا طالبان کو تسلیم کر لے گی۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی