اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز متعلقہ حکام کو کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
ریڈیو پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم اسلام آباد میں ملک میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور قیمتوں کا جائزہ لینے کے ایجنڈے کے ساتھ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ کھاد کی سپلائی کی نگرانی کے لیے ایک آن لائن پورٹل تیار کیا گیا ہے جس سے صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کھاد کی نقل و حرکت پر نظر رکھ سکیں گی۔
اجلاس کے شرکاء کو یہ بھی بتایا گیا کہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف اقدامات کے لیے گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے بعد کھاد کی قیمت میں اوسطاً 400 روپے فی بوری کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب کے چیف سیکرٹری کامران علی افضل نے اجلاس کے دوران بتایا کہ شکایات وصول کرنے کے لیے ہر ضلع میں کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں اور کھاد کی بین الصوبائی سمگلنگ کو روکنے کے لیے چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں۔
ستائیس 27 نومبر کو پنجاب کے چیف سیکرٹری نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو کھاد ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تمام ڈویژنل کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کے ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، عہدیدار نے ان سے کہا تھا کہ وہ چینی بحران کے دوران اٹھائے گئے اقدامات کی طرز پر منافع خوروں اور کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں۔
افضل نے ریٹیل آؤٹ لیٹس میں نمایاں جگہوں پر کھاد کی قیمتوں کی نمائش کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کے ذریعے یوریا کی مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کر کے آسانی سے پیسہ کمانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔