وزیراعظم عمران خان نے منگل کو کہا کہ جنوبی پنجاب کو ماضی میں ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا اور اسے نوکریوں اور بجٹ میں اس کے جائز حصے سے محروم رکھا گیا۔
وہ بہاولپور ڈویژن میں صحت انصاف کارڈ کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ پنجاب کے مختلف حصوں کے بعد حکومت نے ڈویژن کے ضلع بہاولپور، رحیم یار خان اور بہاولنگر کی 15 ملین آبادی کے لیے صحت انصاف کارڈ کا اجراء کر دیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت ڈویژن کا ہر خاندان سرکاری اور مختلف نجی ہسپتالوں میں ایک سال میں 10 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس کا حقدار ہوگا۔
وزیر اعظم خان نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت والی حکومت جنوبی پنجاب پر اتنا پیسہ خرچ کر رہی ہے جو پہلے کبھی خرچ نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے لوگوں کو ان کی آبادی کے مطابق ملازمتوں اور بجٹ میں ان کا جائز حصہ نہیں ملا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ اگلی بار وہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے افتتاح کے لیے ریجن میں ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت ہیلتھ کارڈ پر 400 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔ “ایک فرد جو اپنی بیماری کا علاج پردیس میں کرواتا ہے وہ غریب کے بارے میں کیسے سوچ سکتا ہے؟” انہوں نے سوال کیا

وزیر اعظم خان نے کہا کہ ‘ہمارے پاس اگلے 5 سالوں میں اتنے پیسے نہیں ہوں گے کہ ہم سب کے لیے ہسپتال بنا سکیں’۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات قائم کرے گا اور لوگ وہاں سے صحت انصاف کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک نے حکومت کے احساس پروگرام کو عالمی سماجی تحفظ کے اقدامات میں دنیا کا چوتھا بہترین پروگرام قرار دیا ہے۔