وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز اعتراف کیا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔اسلام آباد میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ ہاؤسنگ سکیم کا پہلا مرحلہ آج مکمل ہو گیا ہے اور وکلاء کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیا ہے، جبکہ قانونی برادری میں الاٹمنٹ لیٹر بھی تقسیم کر دیے گئے ہیں۔شہباز شریف نے وکلاء کو مبارکباد دی اور وزیر ہاؤسنگ واسع اعظم نذیر تارڑ کا بھی شکریہ ادا کیا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت وکلاء کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستان کے موجودہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے اپنے حالیہ بیان مین اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے -اس سے قبل آج وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پاک فوج کے ساتھ مل کر ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف نے بدھ کو بلوچستان کے ضلع صحبت پور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہیں چیف سیکرٹری بلوچستان نے سیلاب کے نتیجے میں نقصانات کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں پر بریفنگ دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے امدادی انتظامات کا جائزہ لیا اور سیلاب متاثرین سے بھی ملاقات کی۔ بچوں کے ساتھ خصوصی بات چیت میں انہوں نے انہیں مشکل وقت میں صبر کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے اگست اور ستمبر کے بجلی کے بل معاف کردیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں اب تک 24 ارب روپے کی نقد امداد تقسیم کی جا چکی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب نے بجلی کی ترسیل کے نظام، سڑکوں کے انفراسٹرکچر اور انٹرنیٹ کو نقصان پہنچایا ہے۔قبل ازیں بریفنگ کے دوران وزیراعظم نے بنیادی انفراسٹرکچر کی بحالی کے علاوہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی نکاسی کے عمل کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔