نیوزی لینڈ کے کوچ نے دعویٰ تو کیا ہے کہ ان کا ٹی ٹونٹی کا پہلا میچ اسی پاکستان کے خلاف ہے جسکا ان کی ٹیم سیکیویٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان کا دورہ کینسل کر آئی تھی
ظاہر ہے کہ پاکستان میں جو کچھ ہوا وہ پاکستان کرکٹ ، ان کے کھلاڑیوں اور ہمارے کھلاڑیوں کے لیے بھی افسوسناک تھا۔

انہوں نے کہا ، “پاکستان میں جو ناخوشگوار فیصلہ لیا گیا اور جو کچھ ہوا ہے وہ ہونا ہی تھا کیونکہ انسانی جانوں پر کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا ۔ ہم صرف اتنا کر سکتے ہیں کہ ٹورنامنٹ کی تیاری کریں اور ہم سب سے پہلے پاکستان کا سامنا کریں۔”
نیوزی لینڈ اس سال دوسری عالمی ٹائٹل جیتنے کے لیے پر امید ہے جس نے جون میں افتتاحی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر ورلڈ چیمپین کا اعزاز اپنے نام کیا تھا ۔
اسٹیڈ نے کہا کہ وہ بہت زیادہ امیدیں وابستہ نہیں کریںگے ہمارا پہلا ٹارگٹ سیمی فائینل تک رسائی ہے اس کے بعد 2ہی میچ رہ جاتے ہیں جو منزل تک پہنچاتے ہیں تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ نیوزی لینڈ پر پاکستانی دورہ ملتوی کرنے کی وجہ سے کافی دباؤ ہوگا اور پاکستانی شائقین بھی پلے کارڈ اٹھا کر ان کے لیے شرمندگی کا باعث بن سکتے ہی ۔

بلیک کیپس نے گذشتہ ماہ راولپنڈی میں ون ڈے سیریز کے شیڈول شروع ہونے سے چند منٹ قبل سیکورٹی الرٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یکطرفہ طور پر اپنا دورہ پاکستان منسوخ کر دیا تھا۔
نیوزی لینڈ کے انخلا نے پاکستان کی باقاعدہ بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی امیدوں کو زبردست دھچکا پہنچایا ، انگلینڈ نے بعد میں اپنے مرد اور خواتین کے دورے منسوخ کردیئے۔