پیپلز پارٹی اقتدار کا مزہ تو لوٹنا چاہتی ہے مگر اس کی خواہش ہے کہ وہ نون لیگ کو اس ذمہ دار قرار دےکر کسی طرح پنجاب میں اپنے لیے گنجائش نکالے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا کیونکہ اب عوام میں بہت شعور آچکا ہے وہ ان سیاستدانون کی کارستانیوں کو اچھی طرح سمجھنے لگے ہیں –
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے لاہور میں سندس فاؤنڈیشن کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ آزادی اظہار کے حق میں رہی ہے، ہتک عزت بل سے متعلق کوئی دعویٰ نہیں کیا تھا،
گورنر پنجاب نے ہتک عزت بل منظور ہونے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کے پاس کو ئی ایسا اختیار نہیں کہ کسی قانون کو بننے سے روک سکے، بل پر دستخط نہ بھی کرتا تو بھی اس نے منظور ہوجانا تھا۔گورنر پنجاب کے مطابق طے ہوا تھا کہ حکومت اور صحافیوں کی ایکشن کمیٹی کی ملاقات ہوگی، یہ طے پانے کے بعد ہی میں بیرونی دورے پر چلا گیا۔
دوسری طرف نجی ٹیلی ویژن کے مطابق گورنر پنجاب نے مسلم لیگ ن کے ساتھ پیپلز پارٹی کے اتحاد کو ایک بھیانک تجربہ قرار دیا ہے۔نجی ٹیلی ویژن کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد کا 16 ماہ کا تجربہ اچھا نہیں رہا، پارٹی کے اندر حکومت میں شمولیت کے لیے رائے بہتر نہیں، پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہوگی تو ناکامی کا ملبا اٹھانا پڑے گا۔اب سب سیاستدانوں اور ان کی جماعتوں کو علم ہوگیا ہے کہ خالی نعروں اور دعوں سے کام نہیں چلے گا اور اگلے الیکشن میں صرف اس امیدوار کو ہی ووٹ ملے گا جس نے اپنے حلقے میں کام کیے ہوں گے اور عوام میں ملتا جلتا رہا ہوگا -مگر پیپلز پارٹی صرف زبانی طور سے یہ بیانات دے رہی ہے حقیقت یہ ہے کہ نون لیگ ان کی مشاورت سے ہی یہ سارے کام کررہی ہے –