خیبر پختونخواہ کی کامیابیوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے
اور اس بار انھوں نے فائنل میں سنٹرل پنجاب کو دھول چٹائی سنٹرل پنجاب نے
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 148رنز بنائے -149 رنز کے ہدف کے جواب میں کے پی نے ہدف 17 اوورز
میں سات وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ ہدف پورا کر لیا۔
کپتان افتخار احمد بیٹ اور گیند دونوں کے ساتھ شو کے اسٹار تھے
انہوں نے 19 گیندوں پر 45 رنزسکور کیا اور ٹیم کی فتح میں نمایاں کردار ادا کیا
۔ انہوں نے نے چار چوکے اور دو چوکے بھی لگائے ۔
انہیں کامران غلام نے اچھی طرح سپورٹ کیا جنہوں نے 31 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔
عادل امین 25 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
وسطی پنجاب کی جانب سے سمین گل ، قاسم اکرم اور محمد فیضان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سنٹرل پنجاب 19.2 اوورز میں 148 رنز پر ڈھیر ہو گئ۔
محمد اخلاق کے آؤٹ کے بعد ، جو اسکور کیے بنا ہی پویلین روانہ ہوئے
، احمد شہزاد اور کامران اکمل نے ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا۔
انہوں نے دوسری وکٹ کے لیے 85 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس مرحلے پر کامران اکمل کو خالد عثمان نے آؤٹ کر دیا۔ انہوں نے 29 گیندوں پر تین چوکوں اور دو زیادہ کی مدد سے 42 رنز بنائے۔

ان کی وکٹ گرتے ہی باقی ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور بڑا سکور کرنے میں ناکام رہی ۔
جیت میں اہم کردار کپتان افتخار احمد نے فراہم کیا
جنہوں نے اپنے دو اوور اسپیل میں پانچ رنز کے عوض تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔
محمد عمران نے میچ میں تین وکٹیں حاصل کیں اور 3.2 اوورز میں صرف 26 رنز دیے۔
ٹورنامنٹ میں شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کے باعث افتخار کو مین آف دی ٹورنامنٹ اور فائنل میں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔