نگران حکومت پنجاب کی جانب سے نواز شریف کی سزا معطل کرنے پر پیپلز پارٹی رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا کہ نگران حکومت ہر وہ کام کر رہی ہے جو اسے نہیں کرنا چاہیے اور صرف وہ کام نہیں کررہی جو اس کے ذمے ہے اور جس کے لیےاسے لایا گیا ہے -انھوں نے کہا کہ نگراں حکومت مجرموں کو ریلیف دینے نہیں بلکہ الیکشن کروانے آئی تھی اور نواز شریف کی سزا معطلی کی منظوری دینا نگران پنجاب کابینہ کا کام نہیں۔اگر ایسے ہی فیصلے ہونے ہیں تو عدالتوں کو تالے کیوں نہیں لگا دیے جاتے؟ حسن مرٹضی نے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت کا نواز شریف کی سزا معطل کرنا بھونڈا طریقہ ہے الیکشن کمیشن نگران حکومت کی اس جانبداری کا نوٹس لے کیونکہ ابھی سے صاف نظر آ رہا ہے کہ اب ولائتی لاڈلے کے لیے میدان سجایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب کی جیلوں میں پڑے اور کتنے مجرموں کی سزا پنجاب کی نگراں کابینہ نے معطل کی؟ انوکھا لاڈلا کھیلن کو چاند مانگے گا تو کیا نگراں حکومت اُسے چاند لا کر دے گی؟ نگراں حکومت کو باقی قیدیوں کی سزا بھی معطل کر دینی چاہیے انکا حق نواز شریف سے زیادہ ہے۔
پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے بھی اپنی سابقہ اتحادی حکومت پر طنز کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے کہا ہے کہ وہ بیک ڈور سے آنے کی کوشش نہ کریں اگر انہوں نے ایسا کیا اور عمران خان والا کردار ادا کرنے کی کوشش کی تو پھر گونواز گو کے نعرے بھی لگیں گے اور وہ تاریخ کا حصہ بھی بن جائیں گے- خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ نواز شریف کی واپسی کے لیے روکی گئی ہے تو اب نواز شریف آکر اعلان کریں کہ میں آگیا ہوں ، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرو –
نگراں حکومت مجرموں کو ریلیف نہ دے الیکشن کروائے ؛ ؛پیپلز پارٹی
18