نگران وزیراعظم کی زیر صدارت قومی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ؛اہم فیصلے ہوگئے

پاکستان میں دہشت گرد حلوں کے بعد نگران حکومت نے امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے اپنی نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا -کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی سلامتی کے حوالے سے فوری اقدامات کے لیے فوج اور دیگر اداروں سے مشاورت کی جائے -نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا ،جس میں چیف آف آرمی سٹاف، متعلقہ وفاقی وزراء، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور قانو ن نافذ کرنے والے تمام سِول اور عسکری اداروں کے سر براہان بھی شریک ہوئے ۔ شرکا نے ملکی داخلی سکیورٹی صورتحال کا جامع جائزہ لیا تاکہ ممکنہ چیلینجز سے پائیدار انداز میں نبرد آزما ہوا جاسکے۔ اجلاس میں اس بات پر اففاق ہوا کہ کہ ان حالیہ حملوں کے پیچھے افغانستان کی مداخلت سب سے بڑا خطرہ ہے جس کو فوری کنٹرول کرنا ضروری ہے –
اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں میں پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کا انخلا، بارڈر پر آمدورفت کے طریقہ کار کو ایک دستاویزکی صورت میں منظم کرنا(جس میں بارڈر سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پردی جائے گی) اورغیر قانونی غیر ملکی افراد کی تجارت اور پراپرٹی کے خلاف سخت کارروائی کرنا شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کے تحت ایک ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے جو جعلی شناختی کارڈز، کاروبار اور پراپرٹی کی جانچ پڑتال کرے گی تاکہ غیر قانونی شناختی کارڈ اور املاک کا تدارک کیا جائے۔ فورم نے بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں (بشمول منشیات اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، اشیاء خوردنوش اور کرنسی کی اسمگلنگ، غیر قانونی رقوم کی ترسیل اور بجلی چوری) پرجاری کارروائیوں کو مزید بڑھانے اور مؤثر کرنے کا اعادہ کیا۔

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

پاکستانی قوم نے عید پر 500 ارب روپے خرچ کرکے 68 لاکھ جانور قربان کیے