اسمبلی کی مدت پوری ہونے کے بعد ملک میں 90 روز میں عام انتخابات ہونے ہیں -الیکشن کمیشن اس حوالے سے اہم فیصلے لے رہا ہے -اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کو انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے مراسلہ جاری کردیا جس میں ہر سیاسی جماعت کو لیول پلیئنگ فلیڈ دینے کی ہدایت کی گئی ہے ۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں، جس کے بعد صاف شفاف اور بروقت انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے آئینی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔مراسلے میں نگران حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ الیکشن کے انعقاد کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے – الیکشن کمیشن نے نگران حکومتوں پر واضح کیا کہ نگران حکومتیں صاف شفاف اور برووقت انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت یقینی بنائیں اور انتخابات میں خلل ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔
سیکریٹری نے مراسلے میں ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن کی پیشگی اجازت کے بغیر تقرر و تبادلے نہ کیے جائیں جبکہ وفاقی اور صوبائی و مقامی اداروں میں ہر قسم کی بھرتی پر عائد پابندی پر عمل کیا جائے۔ ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر ہر قسم کی ترقیاتی اسکیموں پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ اداروں میں بھرتی ہونے والی سیاسی شخصیات کی ملازمت ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، کابینہ ارکان، مشیران اور ممبران اسمبلی سے سرکاری رہائشگاہیں فوری خالی کرانے اور کابینہ ارکان سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کی بھی ہدایت کردی۔ کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی نگران حکومتیں قانون کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر معاملات چلائیں۔ الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات کے حصول کو ممکن بنایا جائے تاکہ الیکشن کے بعد دھاندلی کا شور نہ اٹھے اور ملک کسی نئے انتشار کا شکار نہ ہو –