ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والی ایک 18 سالہ معصوم لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دیکر بلایا گیا
اور پھر موٹر وے پر اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنادیا گیا گوجرہ میں ایم 4 موٹروے
پر 18 سالہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے معاملے میں مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کی نوجوان خاتون کو دکان پر نوکری دینے کے بہانے لالچ دیا
، موٹر وے پر گاڑی میں اس کے ساتھ زیادتی کی اور اسے فیصل آباد انٹرچینج پر پھینکنے کے بعد فرار ہوگئے۔
ایف آئی آرکے مطابق بچی کی پھوپھی نے بتایا کہ اس کی 18 سالہ بھانجی کو
گوجرہ میں نوکری کے انٹرویو کے لیے موبائل فون پر پیغام ملا۔
اس نے بتایا کہ جب وہ وہاں پہنچے تو ملزمان نے نوجوان خاتون کو گاڑی میں بٹھایا اور اسے اپنے ساتھ لے گئے اور موٹروے پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔
۔
زندہ بچ جانے والی لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا ہے اور ڈی این اے کا ٹیسٹ لیا جا رہا ہے
، پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے
جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔
گزشتہ سال 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیا تھا
جب دو افراد نے موٹر وے پر ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کی تھی۔

مردوں نے موٹر وے پر کھڑی کار کی ونڈ اسکرین توڑ کر عورت اور اس کے بچوں کو باہر نکالا
، جس کے بعد انہوں نے سڑک کے ارد گرد جال کاٹا اور ان سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے
اور پھر عورت کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
وزیراعلیٰ پنجاب ، آئی جی موٹروے اجتماعی زیادتی کا نوٹس لیں
اور اس کیس کو بھی لاہور موٹر وے ریپ کی طرز پر حل کریں ۔
۔
وزیراعلیٰ اور آئی جی دونوں نے فیصل آباد آر پی او سے رپورٹ طلب کی ہے
اور ملزمان کی فوری گرفتاری اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
آئی جی نے کہا کہ متاژرہ لڑکی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر انصاف کو یقینی بنایا جائے۔
اور ملزمان کو گرفتار کرکے ایسی سزا دلوائی جائے جو دوسرے مجرمان کے لیے عبرت کا باعث بنے