مسلم لیگ نون سے ناراض سابق وزیر خزانہ نے ایک بار پھر ملکی معیشت کے بارے میں اپنی تشویش کا آغاز کردیا -مفتاح کا کہنا تھا کہ ملک لے کر قرض واپس نہ کرنے کی وجہ سے آج ملک اس حالت کو پہنچا -اس بات میں کافی حقیقت بھی ہے کیونکہ دنیا بھر کے ممالک جن میں برادر اسلامی ممالک بھی شامل ہیں اب پاکستان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ پہلے ٹیکس اور بڑھائیں پھر قرضہ ملے گا -یہی تقاضا آئی ایم ایف بھی کر رہا ہے-
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم نے مشرف دور سے قرضے لینے کا سلسلہ شروع کیا تھا وہ اب بڑھتے بڑھتے 50ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، آج صورتحال یہ ہے کہ ہمارے پاس قرض ادا کرنے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں ،ہم ایک ملک سے رقم لے کر دوسرے ملک کو ادا کررہے ہیں یعنی ہمارے پاس خود سے کما کر کسی کو دینے کے پیسے ہی نہیں ہیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ عمران خان جب حکومت سے گئے تو خسارہ 15ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا جس کی وجہ سے ملک میں بحران کی صورتحال پیداہوئی۔سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے قرضوں پر سے انحصار ختم کرکے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونا ہوگا اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب تمام پاکستانی اپنے پاﺅں پر کھڑے ہوں ،ہمیں ایسے پاکستان کی ضرورت ہے جہاں نوجوانوں کو روزگار اور بچوں کو تعلیم میسر ہو۔
نون لیگ سے ناراض مفتاح کی ڈھکے چھپے الفاظ میں پھر حکومت پر تنقید
18