میاں نواز شریف کا پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد خطاب میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کا تزکرہ اور تعریفیں کیں تو اس پر یہ چہ مہ گوئیاں ہونی شروع ہوگئیں ہین کہ شائید یہ دونوں ایک بار پھر پارٹی میں واپس آرہے ہیں ۔ لاہور میں پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران نواز شریف نےکہا کہ ہمارے ایک دوست شاہد خاقان عباسی بھی ہیں جنہوں نے بڑی مصیبتیں جھیلی ہیں، انہوں نے 1999 میں میرے ساتھ بہادری سے جیلیں کاٹی ہیں، کبھی انہوں نے اُف تک نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام لوگ پارٹی کے قیمتی اثاثے ہیں، مریم نواز اور نہال ہاشمی بھی ہر امتحان میں پورے اترے، مفتاح اسماعیل، رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق نے بھی سختیاں برداشت کیں۔انہوں نے کہا کہ میرے اور شہباز شریف کے رشتے میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی، شہباز شریف نشیب و فراز کے باوجود ساتھ کھڑے رہے، وہ ہر امتحان میں پورے اترے، شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کو ٹھوکر ماری مگر بے وفائی نہیں کی، آفرین ہے کہ شہباز شریف جھکے نہ بکے اور میرے اور پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، شہباز شریف پارٹی صدارت کے امتحان میں پورے اترے۔
شائید نواز شریف چاہتے ہیں کہ اس وقت اپنے تمام روٹھے اور ناراض ساتھیوں کو واپس بلائیں تاکہ ان کی پارٹی کا گرا مورال بہتر ہو -اب ان دونوں سیاست دانوں سے سوال ہوگا تو ہی پتہ چلے گا کہ ان دو اہم شخصیات کا تزکرہ میاں صاحب نے کیوں کیا ؟
نواز شریف کی اپنےخطاب میں شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کی تعریف ؟
32