ناروے میں ایک شخص پر جنگی جنون سوار ہوگیا تیر کمان سے 5 افراد کی جان لے 2 زخمی : کہیں ترکی ڈراموں کا اثر تو نہیں ؟

ناروے میں بدھ کے روز کمان اور تیروں سے لیس ایک شخص نے پانچ افراد کو ہلاک اور دو کو زخمی کردیا ،

پولیس نے مزید کہا کہ انہوں نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔کانگس برگ کے ٹاؤن سینٹر

میں کئی مقامات پر ہونے والے اس حملے کے محرکات کا ابھی پتہ نہیں چل سکا

، تاہم پولیس نے کہا کہ دہشت گردی کو ابھی تک خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا

مقامی پولیس عہدیدار اویوند آس نے کہا کہ وہ “بدقسمتی سے” تصدیق کر سکتا ہے

کہ پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ دونوں زخمی ہسپتال

میں نازک نگہداشت کے یونٹوں میں تھے لیکن ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

زخمیوں میں سے ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر تھا جو ایک سٹور میں تھا ۔

آس نے نیوز کانفرنس کو بتایا ، “جس شخص نے یہ فعل کیا ہے اسے پولیس نے گرفتار کیا ہے

اور ہماری معلومات کے مطابق اس میں صرف ایک شخص ملوث ہے

۔جس طرح واقعات پیش آئے ، اس بات کا اندازہ لگانا فطری ہے کہ آیا یہ دہشت گردانہ حملہ ہے”۔

انہوں نے کہا ، “گرفتار شخص سے انٹرویو نہیں لیا گیا اور اس کے مقاصد کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔”

ترجمان مارٹن برنسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ناروے کی انٹیلی جنس سروس کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔

دہشت گردی کے محرکات کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ سب اس وقت قیاس آرائی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو قریبی قصبے ڈرامین میں ایک پولیس اسٹیشن لے جایا گیا لیکن اس شخص کے بارے میں کوئی دوسری تفصیلات نہیں بتائیں ،

دارالحکومت اوسلو سے تقریبا 80 80 کلومیٹر (50 میل) مغرب میں 25 ہزار افراد کے قصبے میں شام 6:13 بجے

پولیس کو حملے کی اطلاع دی گئیجس پر فوری پولیس حرکےت میں آئی اور ملزم کو شام 6:47 پر گرفتار کیا گیا۔

وزیر اعظم ایرنا سولبرگ جن کا آج اپنے عہدے کا آخری روز تھا کہا کہ ایسے واقعات پوری قوم اور ملک کو ہلا دیتے ہیں

جمعرات کو وزارت عظمیٰ جوناس گاہر سٹور کو سونپیں گی ، جن کی لیبر پارٹی نے 13 ستمبر کو پارلیمانی انتخابات جیتے

ناروے ایک پرامن ملک ہے اور اس طرح کے واقعات سالوں بعد ہی ہوتے ہیں

ناروے کی تاریخ کا بدترین واقعہ 22 جولائی 2011 میں ہوا تھا

جس میں 77 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا

Related posts

مسعود پزشکیان ایک کروڑ 70 لاکھ ووٹ حاصل کرکے ایران کے صدر بن گئے

سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی ؛ رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ

کنزرویٹیو پارٹی کی سابق وزیراعظم لز ٹرس بھی الیکشن میں ہارگئیں