لاہور ہائیکورٹ نے نابینا ٹیچر کے تبادلے سے متعلق کیس میں سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن کو طلب کر لیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے شادی کی پالیسی کے تحت نابینا سکول ٹیچر کے تبادلے میں تاخیر کی وضاحت کے لئے سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
درخواست گزار آمنہ ارشد نے استدعا کی کہ وہ منڈی بہاؤالدین کے سکول آف سپیشل ایجوکیشن میں ٹیچر ہیں اور ان کے شوہر فنانس ڈیپارٹمنٹ لاہور میں ملازم ہیں۔ ان کے وکیل کے مطابق ایک سال سے زائد عرصے سے اہلیہ کی لاہور منتقلی کے لیے محکمہ خصوصی تعلیم میں درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی تھی۔

سماعت کے دوران ٹیچر کے نابینا شوہر عبداللہ حسیب عدالت میں پیش ہوئے۔
پنجاب حکومت کے لاء آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ ٹرانسفر کی درخواست دینے کے لیے آن لائن پورٹل بنایا گیا تھا لیکن درخواست گزار استاد نے ایسا نہیں کیا۔
عدالت نے لاء آفیسر سے کہا کہ وہ بتائیں کہ ٹرانسفر پالیسی میں یہ کہاں لکھا ہے کہ کسی کو اپنے ٹرانسفر کے لیے آن لائن درخواست دینا ہوگی۔ عدالت نے مزید سوال کیا کہ یہ کہاں کہا گیا ہے کہ ملازمین سال میں صرف ایک بار ٹرانسفر کی درخواست دے سکتے ہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے لاء آفیسر کے غیر تسلی بخش جواب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن کو 22 دسمبر کو سماعت کے لیے طلب کر لیا۔