میچ خالی سٹیڈیم میں ہونا تھا تو آدھا گراؤنڈ شادی کے لیے ہی دے دیتے؛کامرن اکمل

ورلڈ کپ کے میچ میں لوگوں کی عدم دلچسپی بھارت کے لیے اذیت کا سبب بن گئی اس پر دنیا بھر کے کرکٹ کے مشہور مرد اور خواتین کھلاڑیوں کی جانب سے دلچسپ تبصروں نے ہلچل مچا دی-ممفٹ ٹکٹوں کی تقسیم کے باوجود بھارتیوں نے سٹیڈیم کا رخ نہیں کیا -اس سے پہلے امن و امان کی صورتحال بہتر اور قابو میں نہ انے کی وجہ سے افتتاحی تقریب بھی منسوخ کرنا پڑی تھی – سٹیڈیم میں تماشئیوں کو لانے کے لیے یونس خان نے مفت مشورہ دے ڈالا سابق پاکستانی کپتان یونس خان کا کہنا تھا کہ پڑوسیوں کو ویزے دے دیں اسٹیڈیم خالی نہیں رہیں گے، اپنے فینز کو بھی آنے دیں اور پڑوسیوں کے فینز کو بھی آنے دیں۔انھوں نے کہا کہ میرے خیال سے ویک اینڈ پر میچ ہونا چاہیے تھا، اس کو اور بہتر کرسکتے تھے، یہاں سیکیورٹی کے بھی خدشات تھے جب کہ افتتاحی تقریب بھی نہ ہوسکی۔

کامران اکمل نے کہا کہ افتتاحی تقریب نہ ہونے کی وجہ سے شائقین میچ دیکھنے نہیں آئے، اسٹیڈیم خالی ہونا تھا تو آدھا گراؤنڈ شادی کے لیے ہی دے دیتے۔خالی اسٹیڈیم دیکھ کر سابق بھارتی کرکٹر سہواگ نے بھی شائقین میں مفت ٹکٹس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کہ بھارت کے میچز کے علاوہ دیگر میچز میں اسکول اور کالجز کے بچوں کو بلانے کا مشورہ دیا ۔بھارتی لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کی افتتاحی میچ کے لیے آمد بھی شاقین کو متاثر نہ کرسکی ۔ کچھ لوگوں کا خیال کہ جے شاہ کہ ہٹ دھرمی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس سبکی سے دوچار کیا ہے۔

میچ کے لیے خواتین کو 40 ہزار فری ٹکٹیں تقسیم کی گیے تھے مگر پھر بھی کوئی نہ آیا۔ انگلش ویمن کرکٹر ڈینی وائٹ نے ٹوئٹ کیا کہ تماشائی کہاں ہیں ؟۔

Related posts

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں آج ساڑھے 8 بجے آمنے سامنے

گیری کرسٹن نے قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی رپورٹ تیار کرلی

پاکستانی ٹیم اگلے ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے سے بچ گئی