مریم نواز نے ایک بار جلسے میں کہا تھا کہ جب پٹرول کی قیمت ایک روپے بڑھتی ہے تو نواز شریف کو نیند نہیں آتی ہے مگر اب 8 ماہ کے عرصہ مٰیں پٹرول کی قیمت 75 روپے بڑھ گئی ہے -عمران خان کے دور حکومت میں جب پٹرول 115 روپے ڈالر فی بیرل تھا تب بھی پاکستانیوں کو 150 روپے میں مل رہا تھا ور اب پٹرول کی عالمی سطح پر قیمت کم ہوکر 77 ڈالر فی بیرل ہے اس لحاظ سے پٹرول کی قیمت 200 روپے سے ہر حال میں کم ہونی چاہیے مگر اسحاق ڈار نے پچھلے اعلانیے میں یہ کہ کر جان چحڑا لی تھی کہ ہم پٹرول کی قیمت نہیں بڑھا رہے اب پھر قوم کو انتظار ہے کہ اسحاق ڈار کب پٹروک کی قیمت کم کرتے ہیں اور کتنی کرتے ہیں تاکہ وہ قوم جس کی نیندیں مہنگائی کی وجہ سے 8 ماہ سے اڑی ہوئی ہیں وہ بھی ایک دو دن سکون سے سو لیں –
عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باعث ملک میں قیمتوں میں 30 روپے تک کمی کی جا سکتی ہے۔ اس وقت پیٹرول کی خریداری 76 سے 77 ڈالر فی بیرل کی جا رہی ہے۔پیٹرول پر لیوی چارجز اس وقت 50 روپے فی لیٹر وصول کیے جا رہے ہیں جبکہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس تاحال صفر ہے، ملک میں پیٹرول کی قیمت اس وقت 224 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل 15 دسمبر کو ہوگا۔
مہنگائی مکاؤ مارچ کرنے والی حکومت پٹرول کب سستا کرے گی؛ عوام منتظر
