پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اتوار کو پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کی پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف درخواست میں فریق بننے کا اعلان کردیا۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں دوست محمد مزاری کا فیصلہ۔
اکرم خان درانی اور مولانا عبدالغفور حیدری سمیت پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی (ف) پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق کیس میں فریق بنانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔

انہوں نے ہفتہ کی صبح سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی سربراہ کو اپنی سیاسی جماعت سے متعلق معاملات طے کرنے کا حتمی اختیار حاصل ہے اور باقی تمام عہدیدار صرف ان کے (پارٹی سربراہ کے) ماتحت ہیں۔ “پارٹی لیڈر ممبر نہ ہونے کے باوجود اپنی پارلیمانی پارٹی کو ڈائریکٹ کرتا ہے، تاہم ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے کہ اسمبلی میں پارٹی کی قیادت کرنے کا اختیار صرف پارلیمانی لیڈر کو ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی نے چودھری شجاعت حسین کی طرف سے ڈپٹی سپیکر کو لکھے گئے خط کے مندرجات کو سمجھ لیا اور وزیراعلیٰ کے انتخاب میں اپنے والد کے ہاتھوں ہونے والی شکست تسلیم کر لی۔
عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران کا بیانیہ مکمل طور پر جھوٹ پر مبنی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین ریاست کے نظریے کو تباہ کرنے کے بین الاقوامی ایجنڈے کی تکمیل کا صرف ایک آلہ ہیں۔