موسم بدلتے ہی لاہور ایک مرتبہ پھر آلودگی میں پہلے نمبر پر آگیا

موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان کے بہت سے شہروں میں آلودگی بڑھنا شروع ہوجاتی ہے اور پھر جنوری کے پہلے ہفتے میں سموگ میں اتنا اضافہ ہوجاتا ہے کہ بھے ،اور جوان بیمار ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور تعلیمی اداروں میں تعطیلات بھی کردی جاتی ہیں -سوئس ایئر کوالٹی مانیٹر کے مطابق، لاہور کی ہوا میں آلودگی کی دنیا میں سب سے زیادہ سطح تھی، جسے صبح کے وقت 172 پر ہوا کے معیار کے انڈیکس کے ساتھ ‘غیر صحت بخش’ قرار دیا گیا تھا۔پنجاب کے دارالحکومت میں پی ایم 2.5 (ذرہ دار مادے) کا ارتکاز ڈبلیو ایچ او کی سالانہ ہوا کے معیار کی گائیڈ لائن ویلیو سے 19.3 گنا زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

PM2.5 سے مراد 2.5 مائیکرو میٹر سے کم قطر کے باریک ذرات سے مراد ہے۔ یہ اصطلاح بیرونی اور اندرونی دونوں ماحول میں ذرات کی سطح کو نمایاں کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔لاہور کی ہوا کا معیار نہ صرف گزشتہ چند مہینوں سے بلکہ گزشتہ چند سالوں میں سموگ کے ’پانچویں سیزن‘ کے آغاز کے ساتھ مسلسل غیر صحت بخش ہے۔ ہوا کے معیار کی سطح ستمبر کے بعد کم از کم فروری تک کم ہوتی رہتی ہے۔

آئی کیو ائیر کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آلودہ شہر ڈھاکہ، بنگلہ دیش تھا، جس میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 160 (غیر صحت بخش) ہے اور اہم آلودگی PM2.5 ہے۔مانیٹر نے رپورٹ کیا کہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں PM2.5 کا ارتکاز ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائن ویلیو سے 14.4 گنا زیادہ ہے۔پیر کی صبح دنیا کا تیسرا آلودہ ترین شہر ہندوستان کا کولکتہ تھا جس کا ہوا کے معیار کا انڈیکس 158 تھا، اور اسے ‘غیر صحت مند’ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔اگرچہ اس بار ہائی کورٹ اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے مگر مگتا یہی ہے کہ آلودگی اور سموگ کا یہ معاملہ ابھی مزید کئی سال پاکستانیوں کے لیے پریشانی کا سبب بنتا رہے گا –

Related posts

پنجاب میں 10 سے 15 جولائی تک شدیدمون سون بارشوں کا امکان

محکمہ موسمیات نے جولائی میں شدید بارشوں کی پیشن گوئی کردی

لاہور کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اوربارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا