منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی برداشت نہیں کی جائے گی: وزیراعظم

پیر کو اسلام آباد میں پرائس کنٹرول کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں چینی کا پورا اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کے لیے لانے اور رواں ماہ کی 15 تاریخ سے ملک بھر میں گنے کی کرشنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

فیصلہ کیا گیا کہ کرشنگ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔

اجلاس میں ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف سخت قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Image Source: India TV News

اس موقع پر اپنے ریمارکس میں وزیراعظم عمران خان نے شوگر مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ترمیمی ایکٹ 2021، پنجاب پریوینشن آف ہورڈنگ ایکٹ 2020 اور پنجاب رجسٹریشن آف گودام ایکٹ 2014 پر ہر صورت عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں میدان میں دکھائی دیں۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں اجناس کے بڑھنے اور درآمدی مصنوعات پر پاکستان کے انحصار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت معاشرے کے غریب طبقات پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر اسکیمیں غریبوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت مہنگائی کے اثرات سے بخوبی آگاہ ہے اور سیاست سے اوپر اٹھ کر عوام کی خدمت پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے اور موثر آگاہی کا آغاز کیا جائے۔

اجلاس میں چینی کے سٹاک اور قیمتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ بازار میں اجناس کی وافر مقدار دستیاب ہے۔ تاہم سندھ کی شوگر ملز کی بندش کے فیصلے سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔

Related posts

احتجاجی کال ؛ملک میں 5 جولائی کو پٹرول پمپس بند ہونے کا خطرہ

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا