قوم ترقی، خوشحالی اور ملک کے مضبوط دفاع کو یقینی بنانے کے عزم کے ساتھ آج یوم پاکستان منا رہی ہے۔ یہ دن 23 مارچ 1940 کو تاریخی قرارداد لاہور کی منظوری کی یاد میں منایا جاتا ہے، جس کے تحت برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لیے علیحدہ وطن کا ایجنڈا طے کیا۔ دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا۔ مساجد میں نماز فجر کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ اس سال یوم پاکستان کا تھیم ’’شاد رہے پاکستان‘‘ ہے۔ یوم پاکستان کی شاندار اور رنگا رنگ ملٹری پریڈ آج اسلام آباد کے پریڈ ایونیو میں منعقد ہوئی جس میں مسلح افواج کے تینوں ونگز نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور عسکری مہارت کا مظاہرہ کیا۔ تقریب کا آغاز پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے لڑاکا طیاروں کے فلائی پاسٹ سے ہوا جس کی قیادت ائیر چیف ظہیر احمد بابر نے کی اور مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو سلامی پیش کی۔ فلائی پاسٹ میں جے-10 سی، ایف-16، میراج اور پی-3سی سمیت لڑاکا طیاروں کی فارمیشنز نے حصہ لیا۔ پاک فوج، بحریہ، پاک فضائیہ، سپیشل سروسز گروپس، فرنٹیئر کور، رینجرز، اسلام آباد پولیس کے دستوں نے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کرتے ہوئے مارچ پاسٹ کیا۔ یوم پاکستان کی پریڈ کے مہمان خصوصی چینی وزیر خارجہ وانگ یی سمیت او آئی سی کونسل آف وزرائے خارجہ کانفرنس کے شرکاء تھے۔ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کو عظمت کی بلندیوں پر لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا جیسا کہ آباؤ اجداد نے تصور کیا تھا۔ صدر نے پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے ملک کے ذمہ دارانہ کردار کو اجاگر کیا۔ صدر نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی مہم بند کرے کیونکہ وحشیانہ طاقت کے استعمال سے آزادی کی تحریکوں کو دبایا نہیں جا سکتا۔ ملک میں امن کی بحالی پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صدر نے زور دیا کہ ہمیں دہشت گردوں کے خلاف اپنی جنگ میں ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ عناصر دوبارہ منظم نہ ہوں۔
ملک کی ترقی، خوشحالی اور مضبوط دفاع کو یقینی بنانے کے لیے قوم نے یوم پاکستان منایا
20