مقدمات کے خاتمے سے قبل وطن واپسی کا فیصلہ غلط اورنقصان دہ ہوگا : نواز شریف

پاکستان میں کس وقت کیا ہوجائے کوئی نہیں بتا سکتا ایک دن عمران کان کا ہوتا ہے تو دوسرے دن نون لیگ کی تمام باتیں مان لی جاتی ہیں -مریم نواز تو لندن گئی تھیں نواز شریف کو لینے کے لیے اور ان کا دعویٰ تھا کہ وہ نواز شریف کے ساتھ پنجاب فتح کرنے جلد آئیں گی مگر ان حلات میں اچانک تبدیلی آگئی ہے اور اب بتایا جارہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد کی پاکستان میں فوری واپسی کے امکانات بہت کم ہوگئے ہیں باقی کئی وجوہات کے ساتھ ساتھ ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ عمران خان نے دھمکی دی تھی کہ اگر نواز شریف پاکستان آنے کے لیے جس بھی ائیر پورٹ پر جائیں گے تحریک انصاف ان کے بھرپور استقبال کے لیے پہنچے گی

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف کی فوری وطن واپسی کے امکانات معدوم ہو گئے، ان کی واپسی آئندہ سال یا پھر عام انتخابات سے قبل متوقع ہے۔ نوازشریف نے انتقامی کاروائیوں پر اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، انکا مؤقف ہے کہ کمیشن کیسز کے حقائق اور پس پردہ تفصیلات
سامنے لا کر عدالت میں پیش کرے،عدالت کمیشن رپورٹس پر میرٹ پر فیصلہ دے تا کہ میں سرخرو ہو کر واپس آﺅں ۔

وطن واپسی کے معاملے پر نوازشریف اورمریم نواز کی لندن میں تفصیلی بات چیت ہوئی مریم کی خواہش تھی کہ میاں صاحب فوری پاکستان واہسی کا اعلان کردیں تاہم ، قائد (ن )لیگ کی رواں سال کے دوران واپسی کے امکانات انتہائی کم ہیں۔ پارٹی ذرائع کا کہناہے کہ نوازشریف کی واپسی آئندہ سال کے دوران، عام انتخابات سے قبل متوقع ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وطن واپسی پر ان کو ریلیف ملنے کے امکانت نہیں تھے اور ان کو ایئر پورٹ پر سے گرفتار کیا جانے کا خدشہ بھی تھا اس لیے ا نواز شریف نے دانشمندانہ فیصلہ کیا کہ جب تک انہیں عدالت سے کلئیرنس نہیں مل جاتی وہ وطن واپس نہیں آئیں گے ۔

Related posts

عمران خان نے آل پارٹیز کامفرنس میں شرکت کا اشارہ دے دیا

جو لابی اسرائیل سے بھی نہ ہوسکی وہ تحریک انصاف نے کردکھا ئی -عمران خان

پی ٹی آئی کا اگلا ہدف اقتصادی پابندیاں لگوانے کی قرارداد ہے ؛عرفان صدیقی