مفتی عزیز الرحمان کے بیٹے کی طلبہ کو سنگین دھمکیاں

پولیس نے جمعہ کو لاہور کی ایک عدالت میں مولوی مفتی عزیز الرحمن کے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے میں چارج شیٹ جمع کرائی ہے۔

پولیس نے ملزم مفتی عزیز کے خلاف تحقیقات مکمل کرنے کے بعد چالان فراہم کیا۔چارج شیٹ کے مطابق ، مولوی نے اپنے طالب علم سے اس کا امتحان پاس کرنے میں مدد کا وعدہ کرکے جنسی زیادتی کی۔فرانزک ٹیسٹنگ نے اس ویڈیو کی صداقت کی تصدیق کی جس میں اسے مبینہ طور پر طالب علم کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ چالان میں کل 22 گواہوں کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔مفتی عزیز الرحمن نے طالب علم کے ساتھ زیادتی کیس میں جرم کا اعتراف کیا
اس سے قبل مذہبی عالم نے طالب علم سے زیادتی کے ایک کیس میں تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف کیا تھا اور ملزم نے اپنا بیان بھی ریکارڈ کرایا تھا۔متاثرہ شخص صابر شاہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ مفتی عزیز الرحمن اور اس کے بیٹوں نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

IMAGE SOURCE : Daily Pakistan

لاہور کے نارتھ کنٹونمنٹ تھانے میں درج ایف آئی آر میں صابر شاہ نے کہا کہ مولانا محمد حفیظ جالندھری کے سامنے ویڈیو پیش کرنے کے بعد ، فیڈریشن آف مدارس کے ناظم اعلیٰ مفتی عزیز الرحمن نے انہیں قتل کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ اور سنگین نتائج۔کے لیے تیار رہنے کا کہا اس کے علاوہ عزیز الرحمان کے بیٹے نے مدرسے کے طلبہ کو بھی سنگین دھمکیاں دےکر جان سے مارنے اور ڈرا دھمکا کر اپنے بیان واپس لینے پر اصرار کیا

IMAGE SOURCE : Naya Daur

ایف آئی آر میں صابر شاہ نے کہا ہے کہ ان کا تعلق سوات سے ہے اور وہ 2001 میں جامعہ منظور اسلامیہ مدرسہ میں داخل ہوئے تھے ایڈمنسٹریٹر جامعہ اسد الفاروق کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں لکھا گیا ہے ، “آپ کی ایک ویڈیو بنائی گئی جس میں آپ ایک طالب علم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہے ہیں۔ ، ویڈیو کی تصدیق پر جامعہ انتظامیہ نے انہیں اور ان کے بیٹے کو کیمپس چھوڑنے کا مشورہ دیا۔

image source : BOL News

مذہبی ادارے نے یہ بھی اعلان کیا کہ مفتی کے کسی بھی فعل یا بیان سےان کا کوئی تعلق واسطہ نہیں یہ مولانا کا ذاتی فعل تھا اور وہ خود ہی اس کے جواب دہ ہیں ۔آج سے 3 ماہ قبل مذہبی عالم کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی اور پورے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کر دیا جس میں اسےایک مدرسے کے طالب علم کو جنسی زیادتی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

image source : 10 bm News

وائرل ویڈیو کے بعد جے یو آئی کے منتظمین ، والدین اور دیگر مذہبی علماء کی طرف سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا خود انسٹی ٹیوٹ نے مفتی کے خلاف نوٹس جاری کیا تھا۔مشتعل پاکستانی ٹویٹریٹیز نے رحمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور ملک بھر کے دینی مدارس میں پیڈو فائیلز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔جس کے بعد مولانا اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرکے عدالت میں مقدمے کا آغاز ہوا تھا

Related posts

محرم الحرام میں 7 سے 10 محرم تک ڈبل سواری پر پابندی کافیصلہ

حضرت ابراہّیم ّ ،حضرت اسماعیل ّ اور حضرت حاجرہ کی شیطان پر لعنت کا واقعہ

فلسطینی نژاد خاتون ریما حسن یورپی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوگئیں