پاکستان کے معروف مزاحیہ اداکار اسماعیل تارا 73 برس کی عمر میں گزشتہ روز کراچی میں انتقال کر گئے ، ان کے بیٹے شیراز تارا کے مطابق نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ ادا کیا جائے گی -اسماعیل تارا 16 نومبر 1949 کو لاہور میں پیدا ہوئے مگر انہیں شہرت کراچی کے ایک ڈرامے ففٹی ففٹی سے ملی انھوں نے 14 فلموں میں بھی کام کیا 4 بار نگار ایوارڈ سے نوازے گئے -ان کی موت گردوں کے عارضے کے سبب ہوئی -جمعرات کی صبح ہی انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا ،لیکن پھر بھی ان کی حالت سنبھل نہ سکی اور وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے،
مرحوم کے پسماندگان میں بیوہ, 1 بیٹی اور 4 بیٹے شامل ہیں-زیبا شہناز اور ماجد جہانگیر کے ساتھ بنائے گئے ان کے خاکے آج 40 سال بعد بھی اسی دلچسپی کے ساتھ دیکھے جاتے ہیں –
اسماعیل تارا کو فلم” ہاتھی میرے ساتھی، منڈا بگڑا جائے، چیف صاحب “اور” دیواریں“ میں زبر دست اداکاری پر4 مرتبہ نگار فلم ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اسماعیل تارا نےفلم” ڈونکی کنگ “میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ۔”ریڈی سٹیڈی نمبر “ان کی آخری فلم ثابت ہوئی۔صدر وزیراعظم سمیت ٹی وی اور فلم کی مختلف شخصیات نے ان کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے –