اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت نے پارٹی کے سپریمو نواز شریف کو معاملات کو کنٹرول کرنے کے لیے پاکستان واپس آنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے مقابلے میں صوبہ پنجاب کا کنٹرول کھونے کے بعد پارٹی کو دھچکا لگا۔
پارٹی کے اندر ہونے والی بات چیت کے بارے میں علم رکھنے والے ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت نے نواز شریف سے رابطہ کیا ہے اور ملک خصوصاً صوبہ پنجاب میں پارٹی کی پوزیشن بحال کرنے کے طریقوں پر غور کیا ہے۔
انہوں نے کہا، “سینئر رہنماؤں نے نواز شریف کو پاکستان واپس آنے اور پارٹی کی قیادت کرنے کا مشورہ دیا،” انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں اس بات پر اتفاق رائے ہوا کہ پارٹی بدترین معاشی حالات اور مہنگائی کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں ہار گئی۔

علاوہ ازیں ملاقات میں مسلم لیگ ن کے وفاقی وزراء کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا اور نواز شریف نے قیادت کو پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے جڑے رہنے کی ہدایت کی۔
حال ہی میں پی ڈی ایم کے ایک اجلاس کے دوران، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے ملک میں جاری معاشی بحران کی وجہ سے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اجلاس 28 جولائی کو ہوا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کی قیادت میں حکومت سنبھالنے کے بعد سے ڈالر کے اضافے پر مفتاح اسماعیل کو آڑے ہاتھوں لیا۔ نواز شریف نے کہا کہ مفتاح نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈالر صرف 23 روپے بڑھے گا لیکن بظاہر ان کے لیے 23 روپے اور 55 روپے ایک جیسے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین بار کے وزیر اعظم نے وزیر اعظم شہباز شریف سے تمام اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلانے کو کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ کو بگڑتے ہوئے معاشی حالات پر تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ حکومت کرنی ہے تو بہادر ہونا پڑے گا۔