مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے بغیر عمران خان کو نہیں ہٹا سکتی : شہباز نے نواز کو منالیا

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پیر کے روز کہا کہ ان کی جماعت آج شام اپنی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس منعقد کرے گی جس میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے اقدام کے ساتھ ساتھ دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

مریم نےاورنگزیب نے کہا کہ آج شام 7 بجے ہونے والے ورچوئل میٹنگ کی صدارت مسلم لیگ (ن) کے قائدمیاں محمد نواز شریف اور پارٹی سربراہ شہباز شریف کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں قومی اور صوبائی سطح پر پارٹی کے عہدیداران بھی شرکت کریں گے۔اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سمیت حکومت کے خلاف سیاسی اور قانونی اقدامات اور حکومت گرانے کے لیے دیگر اپوزیشن جماعتوں بالخصوص پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے رابطوں کے بارے میں فیصلے کیے جائیں گے کیونکہ شہباز شریف پیپلز پارٹی کے ساتھ مکمل تعلق توڑنے کے حق میں نہیں ہیں ان کا خیال ہے کہ تحریک عدم اعتماد ہی عمراں خان کے حکومت سے ہٹانے کا واحد راستہ ہے اور اس کے لیے پی پی پی کا ساتھ ضروری ہے ۔

ملاقات کے دوران شہباز شریف پارٹی کو پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے پر اعتماد میں لیں گے جنہوں نے ان سے ہفتہ کو ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس میٹنگ میں سٹیٹ بنک آف پاکستان ترمیمی بل، منی بجٹ اور “معاشی غلامی” پر بھی بات ہوگی اس میں مہنگائی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور ملک کے عوام کو درپیش معاشی مشکلات پر بھی بات کی جائے گی۔

مسلم لیگ ن کے اجلاس میں ملکی سلامتی کی صورتحال پر بھی غور کیا جائے گا، بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں بدامنی اجلاس کا خصوصی مرکز ہوگی۔ایک روز قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ جب مطلوبہ تعداد حاصل ہو جائے گی تو حکمران تحریک انصاف کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے کہا کہ عدم اعتماد کا اقدام پارلیمانی جمہوریت کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی بیساکھیوں کو ہٹایا جائے گا، حکومت 24 گھنٹوں میں گھر جائے گی۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی