مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پاگئے

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پا گئے۔اس سے پہلے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی تھیں‌کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی میں شدید دراڑ پیدا ہوگئی ہے -تاہم سیاست میں کون کس کے ساتھ ہاتھ کرجائے کچھ نہیں کہا جاسکتا -مگر تحریک انصاف اگر میدان میں رہتی ہے تو پھر ان کو ساتھ مل کر ہی الیکشن میں کامیابی ہوسکتی ہے ورنہ ان کے لیہے مشکلات بہت بڑھ جائیں گی-دوسری جانب تحریک انصاف بھی اپنے جزباتی فیصلوں اور اسبلیوں سے باہر آجانے کی حماقت کے سبب اس وقت بالکل دیوار سے لگی ہوئی ہے اور اس کا الیکشن کیمپین چلانا بظاہر بالکل نظر نہیں آرہا –

ذرائع کے مطابق لیگی قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی دبئی میں ہونے والی ملاقات میں انتخابات کے فوری انعقاد پر بات کی گئی، دونوں بڑی جماعت کے سربراہوں کی ملاقات چارٹر آف ڈیموکریسی کا تسلسل تھی، ملاقات میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پا گئے۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق سندھ بلوچستان میں نگران سیٹ اپ کا فارمولہ بھی طے کر لیا گیا ہے، وفاق میں نگران سیٹ اپ میں ن لیگ کے تجویز کردہ افراد کی تعداد زیادہ ہو گی جبکہ پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی نمائندگی تناسب کے حساب سے ہوگی، نگران سیٹ اپ میں معاشی، سیاسی افراد اور ریٹائرڈججز رکھنے پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان نگران سیٹ اپ کے ناموں کو وقت سے قبل میڈیا اور جماعتی میٹنگ میں نہ لانے پر اتفاق ہوا ہے، نگران سیٹ اپ کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اہم ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے۔ مگر ابھی تک ان جماعتوں کے سربراہان کو بھی علم نہیں ہے کہ انے والے مہینے اور ان کی حکومت ختم ہونے کے بعد کیا صورتحال ہوگی اور الیکشن کب ہوں گے –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی