عمران خان کی پالیسیوں کا اعتراف مسلم لیگ نون اور ن لیگ کے قریب سمجھے جانے والی صحافیوں نے بھی کرنا شروع کردیا ہے -اب سب اس بات کو مان گئے ہیں کہ اگر پاکستان میں کوئی سیاسی داؤ بیچ کا بادشاہ ہے وہ کپتا ن ہی ہے -پنجاب کی فتح نے خان کا اعتماد بہت بڑھا دیا ہے اور اب شہباز شرہف کی پالیسیوں سے نالاں قومی اسمبلی کے ممبران نے بھی نون لیگ کی کشتی سے نکل کر پی ٹی آئی کی کشتی میں چھلانگ لگانے کا اشارہ کردیا ہے -جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مسلم لیگ کے رابطہ کرنے والے ارکان قومی اسمبلی سے متعلق پالیسی دیدی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ذرائع کاکہناہے کہ مسلم لیگ ن کے15 ارکان قومی اسمبلی نے ٹکٹ کی یقین دہانی پروزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کامیاب بنانے کیلئے تحریک انصاف سے رابطے کرلئے،عمران خان نے پارٹی قیادت کو رابطے کرنے والے ارکان قومی سے متعلق پالیسی دیدی۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہاکہ صرف ان کو ٹکٹ کی حامی بھری جائے جنہیں ہم ایڈجسٹ کر سکتے ہیں ،جن لیگی ارکان کوایڈجسٹ نہیں کر سکتے ان سے وعدہ نہ کیا جائے ۔مسلم لیگ ن کے رابطہ کرنے والے ارکان قومی اسمبلی کی تعداد15 کے قریب ہے ، رہنماﺅں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ارکان اعتماد کے ووٹ میں غیر حاضر ہوں گے یا ہماری ہدایت کے مطابق چلیں گے ۔