مری میں 23 افراد کی موت کا کفارہ ؛ 13افسران معطل :کیا وزیراعلیٰ سرخرو ؟

پاکستان میں انسانی جان کتنی سستی ہوگئی ہے اس کا اندازہ تو رکشہ اور ریڑھی بان کو بھی ہے یہاں بڑے سے بڑے سانحے پر چند افراد کو معطل یا ٹرانسفر کرکے قوم پر بڑا احسان کردیا جاتا ہے ایسا ہی کچھ مری کی غفلت میں سوئی انتظامیہ کیساتھ ہوا جس نے 50 ہزار سے زائید گاڑیاں بلا روک ٹوک مری آنے دیں اور خوب ٹیکس اکٹھا کرکے حکومت کو دیا اب وزیراعلیٰ نے ان افسران کو معطل کرکے قوم پر بڑا احسان کردیا اور اس احسان کا ذکر بھی فخریہ طور پر اپنے بیا ن میں کیا کہ میں نے ذمہ داران کو سزا دینے کا عوام سے کیا وعدہ پورا کردیا

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بدھ کے روز سانحہ مری کے سلسلے میں راولپنڈی کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور 13 دیگر افسران کو ہٹا دیا جس کے نتیجے میں کم از کم 23 سیاح جو مری برف باری دیکھنے آئے تھے جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ فیصلہ مری واقعے کی پانچ رکنی انکوائری کمیٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کے بعد کیا گیا۔ انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ متعلقہ حکام اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے۔ راولپنڈی کمشنر، ڈپٹی کمشنر، مری اسسٹنٹ کمشنر، راولپنڈی سٹی پولیس آفیسر (سی پی او)، مری اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی)، راولپنڈی چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او)، راولپنڈی ٹریفک ڈی ایس پی، راولپنڈی ایس ای ہائی ویز سرکل II، راولپنڈی ایکس ای این ہائی ویز، مری ایس ڈی او ہائی ویز مکینیکل، مری ڈویژنل فارسٹ آفیسر، انچارج مری ریسکیو 1122، مری ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ڈائریکٹر کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے، اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بزدار نے کہا کہ میں نے قوم سے سانحہ مری کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا تھا اور میں نے اپنا وعدہ پورا کیا۔ وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں 15 افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کو ان کے عہدے سے ہٹا کر وفاقی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ ڈی سی راولپنڈی کو بھی ہٹا کر ان کی خدمات وفاقی حکومت کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں معطل کرنے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر مری کو معطل کر کے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ اے ایس پی مری کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی خدمات بھی وفاقی حکومت کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ اسے معطل کرنے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ سی ٹی او راولپنڈی، ڈی ایس پی ٹریفک، ایس ای ہائی ویز سرکل 2 راولپنڈی، ایکس ای این ہائی ویز راولپنڈی، ایکس ای این ہائی وے مکینیکل راولپنڈی، ایس ڈی او ہائی وے مکینیکل مری، ڈویژنل فارسٹ آفیسر مری، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مری، انچارج مری ریسکیو 1122 اور ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب بھی شامل ہیں۔ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

Related posts

باراتیوں کی کار نہر میں جاگری : 3 افراد جاں بحق

کراچی میں 5روز میں گرمی سے 427 افراد جاں بحق ہوئے ؛فیصل ایدھی

کراچی میں پلاٹ کی کھدائی کے سبب ساتھ بنی عمارت گرگئی