مریم نواز نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید پر الزام لگایا تھا کہ نواز شریف کی حکومت گرانے میں فیض حمید کا ہاتھ تھا -اس پر فیض حمید مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز کے الزامات پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا ردعمل بھی آگیا۔اس کا دعویٰ پاکستان کے معروف صحافی کامران خان نے کیا –
سینئر صحافی کامران خان نے اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ سابق کور کماندر فیض حمید نے مریم نواز کی جانب سے ان پر لگے الزامات کے جواب میں مجھے میسج بھیجا ہے اورواضح کیا کہ سنہ دوہزار سترہ، اٹھارہ میں صرف میجر جنرل تھا، کیا فوجی ڈسپلن میں تنہا میجر جنرل حکومت ختم کرسکتا تھا؟ فیض حمید کامزید کہنا تھاکہ فوج میں فیصلہ صرف چیف کا ہوتا ہے جبکہ تمام فیصلے عدالتوں نے کئے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حکومت کو ان کے کہنے پر نہیں بلکہ عدالت کے فیصلے کی روشنی میں برطرف کیا گیا –
مریم نواز کا کہناتھاکہ فیض حمید نے عمران حکومت کی حمایت کے ذریعے ملک تباہ کرنے میں کردار ادا کیا ،فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہئے ،اسے نشان عبرت بنانا چاہئے تاکہ آئندہ پھر کسی کو جرأ ت نہ ہو ۔
لیگی رہنماء مریم نواز کا کہناتھاکہ آئینی کردار سے باہر نکل کر کچھ بھی کرنیوالے کو قیمت چکاناہوگی،غیر آئینی کردار ادا کرنیوالوں پر تنقید تو کرتی ہوں لیکن ادارے کو ہدف بنانے کے حق میں نہیں، اداروں کو بھی ایسے تمام افراد کو سزا دینی چاہئے جو اداروں کی بدنامی کا باعث بنے،اس عمل سے اداروں کی اپنی عزت اور تکریم بڑھے گی، اس سے ان کی نیک نامی ہو گی۔لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ اب مریم نواز سابق آرمی چیف کے بارے میں کسی بھی قسم کا کوئی الزام عائید نہیں کرتیں حالانکہ نواز شریف اپنے ویڈیو لنک خ طاب میں نام لے لے کر سابق آرمی چیف کو اپنی حکومت گرا نے کے حوالے سے کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں –