سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کیساتھ چلنے کو تیار ہوں مریم کیساتھ نہیں چل سکتا ، بچوں کے پیچھے ہاتھ جوڑ کر کھڑا نہیں ہو سکتا۔عمران نے مجھ سے دوستی نبھائی ہے اور آج بھی نبھا رہا ہے، پی ٹی آئی میں شامل نہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ ن لیگ میں ہوکرعمران خان پر تنقید کروں، پی ٹی آئی میں ہوں اور ن لیگ پر تنقید کروں،ایسے ایسے عہدوں کی آفر ہوئی جس کا سن کر بندا ہل جاتا ہے . ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت وہ تھا جب نواز شریف تقریریں کرتے تھے کہ عورت حکمران نہیں بن سکتی اب اپنی بیٹی کو ہی آگے کردیا -اگر بے نظیر کی حکمرانی حرام تھی تو مریم کی حکمرانی حلال کیسے ہو گئی – نوازشریف کا بینظیرکیخلاف بیانیہ تھا کہ عورت حکمران نہیں بن سکتی،وہ بیانیہ نوازشریف کی بیٹی پر لاگو کیوں نہیں۔ چودھری نثار نے کہا کہ ابھی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا ارادہ نہیں، اگرکوئی سمجھتا ہے کہ میں بوڑھا ہوگیا ہوں تو دوڑ لگا کردیکھ لے، اگر میں ریٹائر ہوا تو میری سیٹ پرمیرا بیٹا آئے گا
اپنے حلقہ نیا بٹ چاکرہ میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہم نعرے بہت لگاتے ہیں مگرعمل نہیں کرتے، آج کل لوگ ایسے ہیں جو ووٹ لینے کیلیے رسولؐ کا نام استعمال کرتے ہیں ایسا کرنا گناہ کبیرہ ہے ، آج کل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی چل رہا ہے، ملک انتہائی نازک موڑپرہے اور ہم ایک دوسرے کے گریبان پکڑرہے ہیں.ان کا کہنا تھا کہ الیکشن جیت ک فیصلہ کروں گا کہ کس جماعت میں جانا ہے تاہم مریم کے سیاست میں رہنے اور پارٹی چلانے کے سبب بظاہر یہی لگتا ہے کہ وہ تحریک انصاف میں جائیں گے -مگر اب عمران خاان اور ان کی جماعت کی مقبولیت کا گراف اتنا اوپر چلا گیا ہے کہ چودری نثار کا