محسن بیگ،نجم سیٹھی ،میاں عامر محمود اور فواد حسن فواد نگران وزیراعظم کی دوڑ میں شامل

پاکستان میں وفاقی حکومت کی پانچ سالہ مدت ختم ہونے میں پانچ ہفتے باقی رہ گئے ہیں ۔ 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات کے بعد موجودہ اسمبلی نے اگست سے کام شروع کیا تھا اور یہ 12 اگست 2023 کو خود بخود تحلیل ہوجائے گی جس کے بعد 60 دن میں نئے عام انتخابات کا انعقاد ہوگااس سے قبل ایک نگران حکومت بنے گی جس کا کام صرف ملک میں الیکشن کروانا ہوگا – -حکمران اتحاد کی تیاریوں سے بظاہر یہ دکھائی دینے لگا ہے کہ حکومت یا اسمبلیوں کی مدت میں توسیع کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں۔
اسی صورت حال میں نگراں وزیراعظم کے حوالے سے کئی نام سامنے آ رہے ہیں۔

 

 

 

پاکستان میں اٹھارہویں ترمیم کے بعد نگراں وزیراعظم کے تقرر کے لیے سب سے پہلا اختیار وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے پاس ہے جو باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کر سکتے ہیں-گذشتہ کچھ عرصے سے بعض نام وزارت عظمیٰ کے لیے وقتاً فوقتاً سامنے بھی آتے رہے ہیں، تاہم کسی بھی جماعت کی جانب سے ابھی تک رسمی طور پر کوئی نام نہیں لیا گیا۔
جو نام اب تک سامنے آئے ہیں ان میں آن لائن نیوز ایجنسی کے مالک محسن بیگ، دنیا میڈیا گروپ کے مالک اور سابق ضلع ناظم لاہور میاں عامر محمود، سینیئر صحافی اور تجزیہ کار نجم سیٹھی، سابق بیوروکریٹ فواد حسن فواد اور سابق گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر شامل ہیں۔اس کے علاوہ ایک خاتون اینکر کا نام بھی زیر غور ہے –
اب گذشتہ چند روز سے ایک معروف کاروباری شخصیت کا نام بھی اس فہرست میں شامل کرنے کی بھی خبریں ہیں اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ دبئی میں نواز شریف سے ان کی ملاقات بھی کروائی گئی ہے۔ تاہم مسلم لیگ ن اس خبر کی تصدیق سے گریزاں ہے۔ مگر ابھی تک پیپلز پارٹی اور نون لیگ کوئی نام فائنل کرنے میں کامیاب نہین ہو سکیں کیونکہ فائنل کرنے کے لیے انہیں ابھی کسی اور کے مشورے کی ضرورت بھی پڑے گی

Related posts

بھارتی انتخابات میں کتنےمسلمان امیدوار وں نے الیکشن لڑا ، کتنے کامیاب ہوئے؟

بھارت کے 4 کم عمر نوجوان الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچ گئے

ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت کا کلین سویپ ؟