ماں کا دودھ کرونا سے نجات دے سکتا ہے

کووڈ 19 کا شکار ہونے والی خواتین 10 ماہ تک اپنے دودھ کے ذریعے وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز بچوں تک منتقل کرتی رہتی ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ماﺅنٹ سینائی ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ماں کی جانب سے بچے کو دودھ پلانا انہیں بیماری سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

Image Source: Family Tips

محققین کا ماننا ہے کہ بیماری سے بننے والی اینٹی باڈیز ماں کے دودھ کے ذریعے بچے میں منتقل ہوکر انہیں تحفظ فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ جاننا ضروری تھا کہ ماں کے دودھ میں اینٹی باڈیز ہوتی ہیں یا نہیں، بیماری کے بعد کتنے عرصے تک تحفظ ملتا ہے۔

ماں کے دودھ میں موجود اینٹی باڈیز خون اور ویکسینیشن سے متحرک ہونے والی آئی جی جی اینٹی باڈیز سے کسی حد تک مختل ہوتی ہیں۔

یہ اینٹی باڈیز بچوں کے نظام تنفس اور آنتوں میں رہ کر وائرسز اور بیکٹریا کو جسم میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔

Image Source: Popular Science

اس سے پہلے بھی محققین نے ماں کے دودھ میں کورونا وائرس کے خلاف مزاحمت کرنے والی اینٹی باڈیز کو دریافت کیا تھا مگر یہ واضح نہیں تھا کہ وہ وائرس کو ناکارہ بناسکتی ہیں یاا نہیں یا بیماری کے کتنے عرصے بعد تک خواتی کا جسم یہ اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے۔

اس کی جانچ پڑتال کے لیے محققین نے 75 خواتین کے دودھ کے نمونوں کو اکٹھا کیا جو کووڈ 19 کو شکست دے چکی تھیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ 88 فیصد میں آئی جی اے اینٹی باڈیز موجود تھیں اور زیادہ تر کورونا وائرس کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتی تھیں۔

Image Source: The Next Web

مزید تحقیق سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ خواتین میں یہ اینٹی باڈیز بننے کا عمل 10 ماہ تک جاری رہتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اگر خواتین بریسٹ فیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھے تو وہ بچے میں یہ اینٹی باڈیز اس ذریعے سے منتقل کرسکتی ہیں۔

محققین نے ایک الگ تحقیق میں بچوں کو دودھ پلانے والی ایسی خواتین کو شامل کیا تھا جن کی فائزر، موڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن ویکسینز سے ویکسینیشن ہوچکی تھی۔

Image Source: Deccan Herald

موڈرنا ویکسین استعمال کرنے والی تمام جبکہ فائزر ویکسین استعمال کرنے والی 87 فیصد خواتین کے دودھ میں کورونا وائرس سے متعلق آئی جی جی اینٹی باڈیز موجود تھیں جبکہ جانسن اینڈ جانسن استعمال کرنے والی 38 فیصد خواتین میں ان اینٹی باڈیز کو دیکھا گیا۔

اب تحقیقی ٹیم کی جانب سے ایسٹرا زینیکا ویکسین سے ماں کے دودھ سے ہونے والے اینٹی باڈی ردعمل کی تحقیق کی جارہی ہے۔

Related posts

بہت جلد تھکن کمزوری اور نقاہت کی بنیادی وجہ اور اس کا علاج کیاہے؟

ہیٹ ویو اور شدید گرمی بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے

چینی سائنس دانوں نے شوگر کا علاج دریافت کرلیا