ماں باپ سے محروم احسن رمضان 16 سال کی عمر میں سنوکر کے عالمی چیمپین بن گئے

پاکستان کے 16 سالہ بچے احسن رمضان نے دنیا کو اسوقت حیران کردیا جب دنیا بھر کے ٹی وی چینلزنے یہ خبر بریک کی کہ پاکستان کے 16 سالہ کم عمر لڑکے نے ایران کے عامر سرخوش کو5 گھنٹے سے زائیدجاری رہنے والے اعصاب شکن مقابلے کے بعد شکست دے کر عالمی چیمپین کاٹائٹل اپنے نام کرلیا -وہ دنیا میں سنوکر کے عالمی چیمپین بننے والے سب سے کم عمر کھلا ڑی ہیں

رمضان، جن کے پاس انڈر 16، انڈر 17، اور انڈر 18 ٹائٹلز ہیں، کو سری لنکن اور روسی کھلاڑیوں کے ساتھ گروپ سی میں رکھا گیا ہے۔ اس سے پہلے اس نے ان سب کو شکست دی، نو فریم حاصل کیے جبکہ صرف دو ہارے۔انہیں گروپ سی میں کادیان، سری لنکا کے الفہیم کمالدین اور روس کے کرل زیزڈوک کے ساتھ رکھا گیا تھا۔ اس نے ان سب کو شکست دی ان کا سب سے مشکل میچ 2 بار کے سابق عالمی چیمپین محمد آصف کے ساتھ تھا جن کو احسن رمضان نے سیمی فائنل میں شکست دی۔

صرف 4 سال میں ماں کے سائے سے محروم ہونے والے احسن نے آٹھویں جماعت میں تعلیم چھوڑ دی اور تین سال قبل اپنے والد کے انتقال کے بعد پروفیشنل سنوکر کا رخ کیا۔ پاکستانی کیوئسٹ نے اب تک کا سب سے کم عمر مردوں کے فائنلسٹ بن کر کھیل کی تاریخوں میں اپنا نام درج کر لیا ۔ جنوبی ایشیائی ملک کے سنوکر کھلاڑی اب 37ویں ایشین چیمپئن شپ میں حصہ لیں گے جو 12 مارچ سے آئی بی ایس ایف ورلڈ چیمپئن شپ کے بعد شروع ہونے والی ہے۔امید ہے کہ یہ ٹائٹل بھی احسن رمضان ہی پاکستان لے کر آئیں گے

Related posts

آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا

شاہد آفریدی نے بھی بابر اعظم سے بڑا شکوہ کردیا

انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور بھارت اور افغانستان سیمی فائنل میں پہنچ گئے