لندن جاکر بیٹھ جانا نواز شریف کی سب سے بڑی غلظی تھی ؛مظہر عباس

یوں تو پاکستان میں بہت سے صحافی نون لیگ کے حمائتی اور بہت سے تحریک انصاف کے طرفدار ہیں مگر چند صحافی ایسے ہیں جو ان قائدین کو وہ بتاتے ہیں جو حقیقت ہوتی ہے -مظہر عباس بھی ان ہی میں سے ایک ہیں آج انھون نے نون لیگ کے پنجاب میں ووٹ بینک کم ہونے کی وجہ کھل کر بیان کی-�ان کا کہنا تھا کہ 3 بار کے وزیراعظم نوازشریف کو شاید اندازہ ہی تھا کہ سیاست میں اسپیس ’خالی‘ نہیں چھوڑی جاتی، انہوں نے اپنا ’ہوم گراؤنڈ‘ لاہور سے لارڈز منتقل کیا تو خان صاحب ، کو موقع مل گیا اور انھوں نے اس موقع کا بھرپور اٹھایا اور پنجاب کے ووٹر کو اپنی طرف موڑ لیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار شہباز شریف کیلئے ’بزدار پلس‘ ثابت ہوئے. اپنے بلاگ بعنوان ” نواز شریف کا ’بزدار‘ کون؟”میں مظہر عباس نے لکھا ہے کہ ہماری سیاسی تاریخ کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ جو مسائل اور اختلافات سیاستدان خود حل کرسکتے ہیں وہ بھی ’وقت کے آرمی چیف‘ سے حل کروانا چاہتے ہیں اور یہ بات تینوں بڑی سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کے بارے میں کہی جاسکتی ہے۔ اب مولانا فضل الرحمان نے ایک شوشا ’پہلے معیشت پھر انتخاب‘ چھوڑا ہے جس سے جنرل ضیاء کے دور کا نعرہ ’پہلے احتساب پھر انتخاب‘ کی یاد تازہ ہوگئی، جس کی وجہ سے اس ملک کو 11 سال آمریت کا سامنا کرنا پڑا۔ان کی یہ بات بہت حد تک درست ہے کیونکہ سیاست دان اقتدار کو طول دینے کے لیے ایسی حماقتیں کرجاتے ہیں کہ ان کی جماعت کے ساتھ ساتھ پوری قوم ان کے ایسے فیصلوں کی سزا بھگتی ہے –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی