لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا

لاہور: لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے جمعرات کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کا سابق وزیراعظم عمران خان کی لائیو تقاریر اور پریس ٹاک پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر لائیو تقاریر اور پریس ٹاک نشر کرنے پر پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کے جج نے معاملہ سماعت کے لیے فل بنچ کو بھیج دیا۔ اتوار کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ‘لائیو اور ریکارڈ شدہ’ تقاریر اور پریس کانفرنسز نشر کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی تھی۔ “یہ دیکھا گیا ہے کہ عمران خان [چیئرمین پی ٹی آئی] اپنی تقاریر/بیانات میں ریاستی اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف اپنے اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے نفرت انگیز تقاریر پھیلا رہے ہیں جو کہ امن و امان کی بحالی کے لیے نقصان دہ ہے۔ ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس سے عوامی امن و سکون میں خلل پڑنے کا امکان ہے۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم