لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر شریف خاندان اور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی خسرو بختیار کی ملکیتی شوگر ملز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ملز کی درخواستیں خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
سی سی پی کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے بیرسٹر احمد قیوم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ مسابقتی کمیشن اپیلٹ ٹریبونل کی تشکیل مکمل ہو چکی ہے اور مجاز فورم کی موجودگی میں شوگر ملز کی درخواستیں مسترد کی جائیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ درخواستیں بے اثر ہو چکی ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت اپیلٹ ٹربیونل کی تشکیل مکمل کرنے کے لیے سات ممبران کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت ٹربیونل میں صرف چار ممبران ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسابقتی کمیشن کی تشکیل مکمل ہونے تک اسے شوگر ملز کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا اختیار نہیں تھا۔
اس سے قبل شریف خاندان اور بختیار کی شوگر ملز نے سی سی پی اپیلٹ ٹربیونل کے نامکمل ہونے پر عدالت سے رجوع کیا تھا اور ٹربیونل کے ارکان کے نامکمل ہونے پر شوگر ملز کو جاری شو کاز نوٹس کو چیلنج کیا تھا۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سی سی پی کی درخواست پر شوگر ملز سے جواب طلب کرتے ہوئے شو کاز نوٹسز پر عملدرآمد کے حکم امتناعی میں توسیع کردی۔